آسام میں برہمپتر سمیت سبھیبڑے دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ سیلاب کے پانی نے بنیادی ڈھانچے سمیت پشتوںکو کافی نقصان پہنچایا ہے اور فصلیں بھی تباہ ہوئی ہیں۔ 22ضلعوں میں سیلاب کے پانیکی وجہ سے تقریباً 22 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں، جبکہ 45ہزار لوگوں کو راحتی کیمپوںمیں منتقل کردیاگیا ہے۔ 95فیصد قاضی رنگا نیشنل پارک پانی میں ڈوب گیا ہے۔ وزیر اعلیٰسبرانند سونووال، مرکزی وزیر رامیشور تیلی اور آبی وسائل کے وزیر کیشب مہنتا آج سیلابسے متاثرJonai کا دورہ کررہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ Jonai میں آبی وسائل کے محکمہ اور دھیما جی ضلع انتظامیہکے ساتھ جائزہ میٹنگیں کریں گے۔
آسام میں پچھلے 24گھنٹے کےدوران کورونا وائرس کے ایک ہزار ایک نئے معاملوں کا پتہ چلا ہے۔ ریاست کے صحت کے وزیرہیمنتا بسوا سرما نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ صرف گواہاٹی شہر میں 513 معاملوں کی اطلاعہے۔ گواہاٹی میں پچھلے مہینے کی 29 تاریخ سے لاک ڈاؤن چل رہا ہے۔ آسام میں زیر علاجمعاملوں کی تعداد اس وقت 6ہزار 348 ہے۔ 11ہزار سے زیادہ افراد صحت یاب ہوچکے ہیں اور40 لوگ کووڈ-19 سے مرچکے ہیں۔ اس دوران ریاست میں سیلاب کی سنگین صورتحال برقرار ہےاور ابھی تک کسی راحت کی امید نہیں ہے، کیونکہ بہت سے بڑے دریاؤں میں طغیانی آئی ہوئیہے اور سیلاب کے پانی سے 27 ضلعوں کے 21 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ بارش سےمتعلق واقعات میں 50افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ 60ہزار بے گھر لوگوں کو راحت کیمپوںمیں رکھا گیا ہے۔ (INDIAONLINE)