A part of Indiaonline network empowering local businesses

بوہرہ کمیونٹی کے سربراہ کے عہدہ کو چیلنج کرنے والی عرضی خارج

News

ممبئی: 23 اپریل (یو این آئی) بمبئی ہائی کورٹ نے منگل کوداؤدی بوہرہ روحانی پیشوا سیدنا مفضل سیف الدین کے بوہرہ برادری کے 53 ویں داعی المطلق یا روحانی سربراہ کے عہدے کو چیلنج کرنے والے دیوانی مقدمے کو خارج کردیا۔سیدنا محمد برہان الدین، 52 ویں دیا المطلق، 2014 میں انتقال کر گئے اور ان کے بیٹے مفضل سیف الدین نے ان کی جگہ لی۔ یہ حکم سیدنا مرحوم کے سوتیلے بھائی خزیمہ قطب الدین کی جانب سے دائر درخواست کی طویل سماعت کے بعد دیا گیا، جس نے جانشینی کو چیلنج کیا تھا۔
انہوں نے یہ اعلان طلب کیا کہ وہ 10 دسمبر 1965 کو مرحوم رہنما کے خفیہ ناس (جانشینی کی منظوری) کی بنیاد پر کمیونٹی کے رہنما تھے۔
قطب الدین کی 2016 میں امریکہ میں موت کے بعد ان کے بیٹے سیدنا طاہر فخرالدین مدعی بن گئے اور خود لیڈر قرار دینے کی کوشش کی۔ فخرالدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے والد نے انہیں ناس عطا کیا تھا اور اس طرح انہیں داعی قرار دیا جانا چاہئے۔
ہائی کورٹ نے مقدمہ خارج کر دیا ہے،” جسٹس گوتم پٹیل نے اپنے فیصلے کے بعد مدعی کے لیے پیش ہونے والے وکلاء سے درخواست کی کہ وہ یہ دیکھیں کہ جذبات موجود ہیں۔
انہوں نے کہاکہ "میری طرف سے خدشہ ہے۔ میں کوئی ہلچل نہیں چاہتا۔ میں نے اس فیصلے کو ملوث شخصیات کے لیے غیر جانبدار رکھا ہے۔ جسٹس پٹیل نے کہا کہ میں نے صرف ثبوت کے معاملے پر فیصلہ کیا ہے نہ کہ ایمان کے۔”
داؤدی بوہرہ شیعہ مسلمانوں میں ایک مذہبی فرقہ ہے۔ روایتی طور پر تاجروں اور صنعت کاروں کی کمیونٹی ہے، اس کے ہندوستان میں 5 لاکھ سے زیادہ اور پوری دنیا میں 10 لاکھ سے زیادہ ممبران ہیں۔کمیونٹی کے اعلیٰ مذہبی رہنما کو داعی المطلق کہا جاتا ہے۔

20 Days ago