وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت کی قابل تجدید بجلی کی صلاحیت دنیا میں چوتھی سب سے بڑی صلاحیت ہے اور یہ سبھی بڑے ملکوں کے مقابلے سب سے تیز رفتار سے فروغ پا رہی ہے۔ جناب مودی کل شام قابل تجدید توانائی کی سرمایہ کاری سے متعلق تیسری عالمی میٹنگ اور نمائش RE-Invest 2020 کا افتتاح کر رہے تھے، جو ورچوئل طریقے سے منعقد کی گئی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت میں سردست قابل تجدید توانائی کی صلاحیت 136 گیگا واٹ ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ گزشتہ چھ سال میں بھارت کا سفر بے مثال رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک توانائی کی پیداوار کی صلاحیت اور نیٹ ورک کو توسیع دے رہا ہے، تاکہ ہر شہری کیلئے بجلی کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے اور وہ اپنی پوری صلاحیت کو بروئے کار لاسکیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سال 2017 کے بعد سے کوئلے سے ملنے والی حرارتی بجلی کے مقابلے بھارت کی قابل تجدید توانائی کی سالانہ صلاحیت زیادہ رہی ہے۔ پچھلے چھ سال میں بھارت میں قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں ڈھائی گنا کا اضافہ ہوا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ کم خرچ نہ ہونے پر بھی بھارت نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ لگایا اور اِس سے لاگت کم ہو رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے دنیا کو یہ دکھا دیا ہے کہ ماحولیات سے متعلق مضبوط پالیسیوں سے مستحکم اقتصادی صورتحال بھی لائی جاسکتی ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ اُن کی سرکار نے اِس مشن کو کسی ایک وزارت یا محکمے تک محدود نہیں رکھا ہے بلکہ اِس بات کو یقینی بنایا ہے کہ یہ پوری سرکار کا ایک مقصد بنے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سبھی پالیسیوں میں توانائی کی بچت کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ کاروبار کرنے میں سہولت کو یقینی بنانا، اولین ترجیح ہے اور سرمایہ کاروں کی سہولت کی خاطر مخصوص پروجیکٹ ترقیاتی شعبے قائم کیے گئے ہیں۔
جناب مودی نے سرمایہ کاروں، developers اور کاروباری افراد کو قابل تجدید توانائی کے بھارت کے سفر میں شامل ہونے کیلئے مدعو کیا کیونکہ اگلی دہائی میں اِس شعبے کیلئے بڑے منصوبے تیار کیے گئے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ امید ہے کہ اِن سے تقریباً 20 ارب ڈالر سالانہ کے کاروباری امکانات پیدا ہوں گے۔× (AIR NEWS)