بھارت نے نائب صدرِ جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو کے اروناچل پردیش کے دورے پر چین کی مخالفت کو مسترد کردیا ہے ۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان ارِندم باگچی نے نئی دلّی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اروناچل پردیش ، بھارت کا اٹوٹ اور لازمی حصہ ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتی رہنما ، اُسی طرح وقتاً فوقتاً اروناچل پردیش ریاست کا دورہ کرتے ہیں ، جیساکہ وہ ملک کی کسی بھی دیگر ریاست میں جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی لیڈروں کے اپنے ہی ملک کی ریاست کے دورے پر اعتراض کا کوئی جواز نہیں ہے ۔
بھوٹان - چین سرحدی مذاکرات میں تیزی لانے کی خاطر تین نکاتی خاکے پر بھوٹان اور چین کی جانب سے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے جانے کے معاملے پر ترجمان نے کہا کہ بھارت ، اِس بات سے واقف ہے کہ یہ دونوں ملک سرحدی مذاکرات کرتے رہے ہیں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں جناب باگچی نے کہا کہ بھارت اِس مہینے کی 20 تاریخ کو افغانستان کے بارے میںMoscow Format Meeting میں شرکت کرے گا۔ افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد سے ماسکو فارمٹ کی یہ پہلی میٹنگ ہوگی۔ اِس کا آغاز صلاح ومشورے کے لیے چھ فریقی طریقہ ¿ کار کے طور پر 2017 میں کیا گیا تھا۔ اِس میں افغانستان، چین، پاکستان، ایران، بھارت اور روس کے نمائندے شامل ہیں۔افغانستان کے لیے انسانی ہمدردی کی امداد پر جناب باگچی نے کہا کہ افغانستان کے تعلق سے بھارت کی پالیسی افغان عوام کے ساتھ دوستی پر مبنی ہے۔ (AIR NEWS)