وزیراعظم نریندرمودی نے سارک ملکوں پر زور دیاہے کہ وہدہشت گردی کی لعنت اور اس کے لئے مدد فراہم کرنے والی طاقتوں کو شکست دینے کےلئے موثراقدامات کریں۔جنوب ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم سارک کے یوم تاسیس کے موقع پر سارکسکریٹریٹ کے نام ایک مراسلے میں وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کی کوششوں سے ایک زیادہمضبوط سارک بنانے کےلئے اور زیادہ اعتماد اور بھروسہ پیدا ہوگا۔پاکستان کی طرف اشارہکرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ سارک ملکوں کے مابین اور زیادہ اشتراک کےلئے بھارت کیکوششوں کو دہشت گردانہ سرگرمیوں اور دھمکیوں سے بار بار چیلنج کیاگیاہے۔وزیراعظم نےکہا کہ اس طرح کا ماحول ہونے سے سارک کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے ہمارے مشترکہمقصد میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔جناب مودی نے کہا کہ سارک نے پیش رفت کی ہے لیکن مزیداقدامات کی ضرورت ہے۔سارک کی گزشتہ سربراہ میٹنگ سال 2014 میں کاٹھمنڈو میں ہوئی تھیجس میں جناب مودی نے شرکت کی تھی۔2016 کی سارک سربراہ میٹنگ اسلام آباد میں ہونا تھیلیکن اوڑی کے دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارت نے اُس وقت کے حالات کے مدنظر سربراہ میٹنگمیں شرکت کرنے سے اپنی معذوری کا اظہار کیا تھا۔بنگلہ دیش، بھوٹان اور افغانستان نےبھی اسلام آباد کی سربراہ میٹنگ میں شرکت کرنے سے انکار کردیاتھا اور اس طرح یہ میٹنگمنسوخ کردی گئی تھی۔سارک کا یوم تاسیس اس گروپ کے منشور پر دستخط کئے جانے کی یاد میںہرسال 8 دسمبر کو منایاجاتا ہے۔ (AIR NEWS)