امریکہ کے وزیر دفاع مارک ایسپر نے اس بات کی تردید کی ہے کہ امریکی فوجیں عراق میں مقیم ایک امریکی جرنل کے اس مراسلے کے بعد عراق سے نکل رہی ہیں جس میں انخلا کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ وزیر دفاع Esper کا حوالہ دیتے ہوئے BBC نے اطلاع دی ہے کہ عراق سے امریکی فوجیوں کے نکلنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ یہ غلط فہمی امریکی فوجیوں کی جانب سے ایران کے اعلیٰ کمانڈر قاسم سلیمانی کو ہلاک کئے جانے کے بعد امریکی فوجوں کو دھمکیاں دینے کے دوران پیدا ہوئی ہے۔
اس سے پہلے عراق میں امریکی فوج کی ٹاسک فورس کے سربراہ برگیڈیئر جنرل William Seely نے عراق کے مشترکہ آپریشنز کمانڈ کو ایک مراسلہ بھیجا تھا ۔
اُس مراسلے کا حوالہ دیتے ہوئے نیوز ایجنسی AFP نے اطلاع دی ہے کہ عراق میں امریکہ کی قیادت میں اتحادیوں کی فوجیں آنے والے دنوں اور ہفتوں میں پھر سے پوزیشن لیں گی تاکہ آئندہ سرگرمیوں کیلئے تیاریاں کی جاسکیں۔
تقریباً 5 ہزار 200 امریکی فوجیں ، داعش گروپ کو پھر سے سر اٹھانے سے روکنے میں مقامی فوجیوں کی مدد کرنے کیلئے عراق میں واقع اڈوں پر تعینات ہیں۔ (AIR NEWS)