نربھیا آبرویزی اور قتل کیس کے چار مجرموں کو آج صبح دلی کے تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی گئی۔ مجرموں کو پھانسی سے بچنے کے لیے دستیاب تمام قانونی متبادل ختم ہونے کے بعد ہی انہیں پھانسی دی گئی ہے۔ دلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے کل رات مجرموں کی طرف سے داخل کردہ آخری درخواست کو بھی مسترد کرتے ہوئے پھانسی دیئے جانے کی راہ ہموار کر دی تھی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ جب تہاڑ جیل میں ایک ساتھ چار افراد کو پھانسی دی گئی ہے۔
پیرامیڈکل کی طالبہ نربھیا کی دسمبر 2012 میں جنوب مغربی دلی میں ایک چلتی بس میں چھ افراد کے ذریعے اجتماعی آبرو ریزی کی گئی تھی۔
اس معاملے میں ایک اور ملزم نے جیل میں خودکشی کرلی تھی۔ جبکہ چھٹے مجرم کو ، جو ایک نابالغ تھا تین سال تک اصلاحی جیل میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔
مجرموں کو پھانسی دیئے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نربھیا کے والدین نے کہا کہ یہ سزا مستقبل میں ایسے جرائم کرنے والوں کے لیے عبرت ثابت ہوگی۔
خواتین کے قومی کمیشن NCW کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے کہا ہے کہ آخر کار نربھیا کو انصاف اور اُس کی آتما کو شانتی مل گئی ہے۔ (AIR NEWS)