وزیراعظم نریندر مودی آج نئی دلّی میں بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ کے ساتھ باہمی میٹنگ کریں گے۔ توقع ہے کہ بات چیت کے بعد بہت سے سمجھوتوں پر دستخط ہوں گے۔ محترمہ حسینہ کا‘ جو بھارت کے چار روزہ سرکاری دورے پر ہیں‘ آج صبح راشٹرپتی بھون میں باضابطہ طور پر استقبال کیا جائے گا۔ اس کے بعد وہ راج گھاٹ جاکر مہاتماگاندھی کو خراج عقیدت پیش کریں گی۔
بنگلہ دیش کی وزیراعظم آج شام صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور نائب صدر جگدیپ دھنکڑ سے ملاقات کریں گی‘ جبکہ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کل وزیراعظم شیخ حسینہ سے ملاقات کی تھی۔ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات کے بارے میں پیش ہے ہماری نامہ نگار کی ایک رپورٹ۔
بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان 4 ہزار کلو میٹر سے زیادہ طویل بین الاقوامی سرحد ملتی ہے۔ یہ آسام‘ میگھالیہ‘ میزورم‘ تریپورہ اور مغربی بنگال کی سرحدوں سے ملتی ہیں۔ 2015 میں زمینی سرحدی سمجھوتے کے سلسلے میں تاریخی پروٹوکول کی توثیق کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان زمینی سرحدی معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرلیا گیا ہے۔ بنگلہ دیش سے سب سے زیادہ سیاح بھارت میں آتے ہیں۔ 2021-22 میں بنگلہ دیش‘ جنوب ایشیاءمیں بھارت کیلئے سب سے بڑا تجارتی ساجھیدار کے طور پر اُبھرا ہے اور وہ بھارت کیلئے چوتھا سب سے بڑا برآمداتی ملک ہے۔ گزشتہ پانچ سال میں دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت 9 ارب ڈالر سے بڑھ کر 18 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ (AIR NEWS)