عالمی صحت تنظیم اور یونیسیف نے پوری دنیا میں ایسے بچوںکی تعداد میں خطرناک حد تک کمی کے تعلق سے خبردار کیا ہے۔ جنھیں زندگی بچانے والے ٹیکےلگائے جا رہے ہیں۔ کووڈ ۔انیس وبا کے سبب ڈلیوری اور ٹیکے کی خدمات میں خلل پڑنے کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔ ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کے نئے ڈیٹا کے مطابق اسی طرح کے خللسے مزید بچوں اور نو عمر لڑکوں کو زیادہ سے زیادہ ٹیکے لگانے میں ہوئی پیش رفت کونقصان پہنچنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کے 2019 کے ٹیکہ کاری سے متعلق تازہ اعداد و شمار سے ظاہر تاہے کہ Human Papilloma Virus ویکسین کو 106 ملکوںتک توسیع دینے اور مزید بیماریوں سے بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کا عمل خطرے میں ہے۔
یونیسیف اور ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ انھوں نے امریکہ کےبیماریوں کی روک تھام سے متعلق مراکز Sabin Vaccine Institute اورجان ہاپکنس بلو مبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے اشتراک سے سروے کیا ہے۔ سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ اس میں حصہ لینے والے 82 ملکوں میں سے تین چوتھائی نے مئی 2020 تک ٹیکہ کاریکے اپنے پروگرام میں کووڈ۔19 کی وجہ سے خلل پڑنے کی بات کہی ہے۔ (AIR NEWS)